تم اتنا جو مسکرا رہے ہو

تم اتنا جو مسکرا رہے ہو 
کیا غم ہے جس کو چھپا رہے ہو 

آنکھوں میں نمی ہنسی لبوں پر 
کیا حال ہے کیا دکھا رہے ہو 

بن جائیں گے زہر پیتے پیتے 
یہ اشک جو پیتے جا رہے ہو 

جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے 
تم کیوں انہیں چھیڑے جا رہے ہو 

ریکھاؤں کا کھیل ہے مقدر 
ریکھاؤں سے مات کھا رہے ہو
Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

buttons=(Accept !) days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Learn More
Accept !